حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے ۔ اگر دیکھے کہ اس نے ہاتھ اور منہ پانی صاف سے دھویا ہے ۔ دلیل ہے کہ غم سے نجات پائے گا ۔ اگر بیمار ہے تو شفا ء پائے گا ۔ قرض دار ہے تو قرض سے سر خرو ہو گا ۔ اور اگر دیکھے کہ بے ہاتھ دھوئے نماز پڑھتا ہے ۔ دلیل ہے کہ اس کا دین ضعیف ہو گا اور اس کا مال ہاتھ سے جائے گا ۔
حضرت جابر مغربی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے ۔ اگر دیکھے کہ دونوں ہاتھ سے منہ دھوتا ہے ۔ دلیل ہے کہ اپنے دوستوں سے مدد مانگے گا ۔
اور اگر دیکھے کہ ہاتھ اور منہ دھوتا ہے اور اس کا وضو اسی وقت ٹوٹا ہے ۔ دلیل ہے کہ اپنے کسب اور کمائی میں عاجز ہو گا ۔ اور اگر دیکھے کہ اس کا وضو ٹوٹا ہے ۔ اور پھر ہاتھ منہ دھویا ہے ۔ اور نماز شروع کی لیکن تمام نہیں کی ہے دلیل ہے کہ اس کی عمر آخر ہو گئی ہے ۔
حضرت جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے ۔ اگر دیکھے کہ کسی نے اس کا ہاتھ اور منہ دھویا ہے ۔ اور وہ اس میں تامل کررہا ہے ۔ دلیل ہے کہ اس کی مراد پوری ہو گی ۔