حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے کہ ترازو خواب میں قاضی ہے ۔ اگر کوئی دیکھے کہ اس کے پاس نیا ترازو ہے یا اس کو کسی نے دیا ہے تو دلیل ہے کہ اس جگہ میں قاضی اور پاک دین فقیہ ہے ۔ اور ترازو کا پلڑا قاضی کی قوت سماعت ہے اور جو درم اس میں ہیں مقدمہ ہے جو قاضی کرتا ہے ۔ اور ترازو کے باٹ عدل و انصاف ہے جو فریقین قاضی کے حکم کے مطابق سنتے ہیں ۔ اور اگر کوئی دیکھے کہ ترازو کے دونوں پلڑے بالکل برابر ہیں ۔ تو دلیل ہے کہ قاضی عادل (عادل :عدل کرنے والا ) ہے ۔ اور اگر دیکھے کہ ترازو درست نہیں ہے تو دلیل ہے کہ قاضی راست (راست اور مصنف نہیں ہے :سچا اور انصاف کرنے والا نہیں ہے )اور مصنف نہیں ہے ۔ حکومت میں ایک طرف کو مائل (مائل:جھکا ہوا ) ہے ۔
حضرت ابراہیم کرمانی رحمتی اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی د یکھے کہ ترازو کی ڈنڈی ٹوٹ گئی ہے تو دلیل ہے کہ اس ملک کا قاضی مرے گا ۔ اور اگر دیکھے کہ ترازو میں بہت سا نقصان ہے تو دلیل ہے کہ قضی کے عدل و انصاف میں بہت نقصان ہے ۔
حضرت جابر مغربی ر حمتہ اللہ تعا لیٰ علیہ نے فرمایا ہے کہ ترازو کا خواب میں درست کرنا اور بطور تحفہ وسوغات بنانا قاضی کی عذاب دورزخ سے نجات اور رستگای (رستگاری :خلاصی ،نجات )ہے