حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ خواب کے اندر پاؤں میں بیڑی دیکھنا دلیل ہے کہ اس کے دین میں خلل ہے اوروہ اسلام کا جھوٹا مدعی ہے اور بخیل ہے کہ کسی کو اس سے کچھ مفاد نہیں ہے ۔ اور بعض اہل تعبیر نے بیان کیا ہے کہ اگر نیک آدمی اپنے ہاتھ میں ہتھکڑی دیکھے تو دلیل ہے کہ برے اور باساز گار افعال سے ہاتھ روکے گا۔ اور اگر بندوبست لکڑی کا دیکھے تو جو کچھ بیان کیا ہے کمتر اور آسان ہو گا۔ حضرت ابراہیم کرمانی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی گردن میں لکڑی کابند دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کے ذمے امانت ہے جس کو ادا نہیں کیا ہے ۔ اور اگر لکڑی کا بند اپنے پاؤں میں دیکھے تو دلیل ہے کہ طاعت حق سے رکے گا اور اگر سفر میں ہے توسلامتی سے واپس آئے گا۔ اور اگر گردن میں چاندی کا بند دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کو عورت کے باعث رنج اور زحمت ہو گی۔ اور اگر دیکھے کہ اس کا بند سونے کا ہے تو دلیل ہے کہ اس کا رنج و زحمت مال کے با عث ہو گی ۔ اور اگر تابنے کا بند دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کے رنج کا باعث کسب اور معیشت ہے ۔ اور اگر دیکھے کہ اس نے بند کو توڑ دیا ہے تو اس کے دین میں خلل کا باعث ہے ۔ خاص کر اگر ہاتھ کا بند توڑا ہے۔ اور اگر دیکھے کہ اس کے پاؤں سے کسی نے بیڑی بکالی ہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ کی نوکری سے خلاصی پائے گا۔ اوراگر اپنے پاؤں میں بیڑی دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کی صحبت کسی منافق کسی منافق آدمی سے ہو گی اور اگر اپنے پاؤں کی رسی سے بندھا ہوا دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کو کسی سے فائدہ ہو گا۔ حضرت دانیال علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی امیر دیکھے کہ اس کے پاؤں میں بیڑی پڑی ہوئی ہے تو دلیل ہے کہ اپنی ولایت سے سفر کو جائے گا اور اسی میں رہے گا۔ اوراگر دیکھے کہ اس کے دونوں پاؤں میں بیڑیاں پری ہیں تودلیل ہے کہ ولایت پائے گا۔ اور اگر دیکھے کہ پاؤں میں چار بند ہیں تو دلیل ہے کہ اس کے چار لڑکے اور اگر دیکھے کہ اس کے پاؤں سے بیڑی نکالی ہی تو دلیل ہے کہ غموں سے نجا ت پائے گا۔ اور اگر امیر دیکھے کہ اس کا پاؤں بند اور زنجیر میں ہے تو دلیل ہے کہ اس کو عیسائیوں سے نفع ہو گا۔ اور بعض اہل تعبیر نے بیان کیا ہے کہ اس کا کام آسان ہو گا ۔ا ور اگردیکھے کہ اس کا بند چاندی کا ہے تودلیل ہے کہ عورت سے نکاح کرے گا یا کسی عورت پر عاشق ہوگا۔ اوراگر دیکھے کہ اس کا بند سونے کا ہے تودلیل ہے کہ سفر کو جائے گا یا بیمار ہو گا اور اگر لوہے کا بند دیکھے تو دلیل ہے کہ دور کا سفر کرے گا۔
حضرت جابر مغربی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ خواب میں بند دین کی ثابتی ہے ۔ کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :۔
احب القیدفی النوم ولا احب الغل لان لقید ثبات فی الدین (میں خواب میں پاؤں کے بند کو پسند کرتا ہوں اورگر دن کے بند کو پسند نہیں کرتا ہوں ۔ کیونکہ پاؤں کا بند دین میں ثابت قدمی ہے۔)
حضرت جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ خواب میں بند کا دیکھنا چار وجہ پر ہے۔ اول ، کفر ۔دوم، نفاق۔سوم،بخل۔چہارم، جہاتھ کے گناہ سے رکنا۔ اوربعض اہل تعبیر نے بیان کیا ہے کہ خواب کے اندر ہاتھ میں بند دیکھنا اس امر کی دلیل ہے کہ ظالم بادشاہ کا ہاتھ ظلم سے رکے گا۔