حضرت محمد بن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ لوگوں کا اور جانروں کا خواب میں آواز دینا اس موضع کیلئے غم اور مصیبت کی دلیل ہے اور اگر دیکھے کہ اس کو کسی دور کی جگہ سے آواز دیتے ہیں اگر اس نے جواب دیا تو دلیل ہے کہ جلدی مرے گا اور اگر دیکھے کہ جواب نہیں دیا ہے تو دلیل ہے کہ بیمار ہو گا ۔اور اگر دیکھے کہ رونے کی آواز آتی ہے تو دلیل ہے کہ خوش ہو گا اور اگر دیکھے کہ اس نے نالہ سنا ہے تو دلیل ہے کہ کوئی نا خوش بات سنے گا اور اگر دیکھے کہ زاری کی آواز سنی ہے تو دلیل ہے کہ اس کی مراد پوری ہو گی اور دشمن پائے گا ۔اور اگر گالی کی آواز سنے تو اس کو مکر وہ بات پہنچے گی اور جلدی زائل ہو جائے گا ۔
حضرت ابراہیم کرمانی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی شخص خواب میں گھوڑے کی آواز سنے تو دلیل ہے کہ وہ خوشخبری سنے گا ۔ اور بعض اہل تعبیر بیان کرتے ہیں کہ ضرور اس کو کوئی مرکوہ (کوئی مکر وہ بات پیش آگے گی )بات پیش آئے گی ۔ کوینکہ چو پائے جھوٹ نہیں بلتے ہیں اور اگر گدھے کو آواز کرتے ہوئے سنے تو دلیل ہے کہ کسی دشمن اور جاہل سے فریاد اور شناعت (شناعت سنے گا :بری اور مرکوہ آواز سنے گا )سنے گا۔ فرمان حق تعالیٰ ہے انکر الاصوات الصوت الحمیر(سب آوازوں سے بری آواز گدھے کی ہے ) اور اگر دیکھے کہ اونٹ آواز دیتا ہے تو دلیل ہے کہ حج کو جائے گا یا تجارت (تجارت سود اور نفع کے ساتھ کرے گا :تجارت میں فائدہ اٹھائے گا )سود اور نفع کے ساتھ کرے گا ۔ اور اگر دیکھے کہ بکری بولتی ہے تو دلیل ہے کہ کسی بزرگ سے اس کو خیر (خیر اور منفعت پہنچے گی:بھلائی اور فائدہ ملے گا )اور منفعت پہنچے گی اور اگر بکری کے بچے کی آواز سنے تو خوشی، شادی اور نعمت کی دلیل ہے ۔اور اگر دیکھے کہ ہرن آواز کر رہا تھا تو دلیل یہ ہے کہ اس کو کنیز حاصل ہو وے ۔ اور اگر خواب میں سنے کے شیر دھاڑتا ہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ سے خوف اور ترس کھائے گا اور اگر چیتے کی آواز سنے تو دلیل ہے کہ اس کو جنگ (جنگ اور خصومت :لڑائی جھگڑا وغیرہ )اور خصوصیت پڑے گی ۔ اور اگر دیکھے کہ بھاگنے والا ہرن آواز نکال رہا تھا تو دلیل یہ ہو کہ کوئی شخص اس پر غضب ناک ہووے اور اپنی لڑائی اور کبر اس پر آہر کرے ۔ اور اگر دیکھے کہ بھیڑیا آواز دیتا ہے تو دلیل ہے کہ دشمن پر فتح پائے گا اور اگر دیکھے کہ گیڈر آواز کرتا ہے تو عورتوں کی طرف سے غم و اندیشہ پہنچے گا ۔ اور اگر لومڑی کو آواز سنے تو دلیل ہے کہ کوئی جھوٹا آدمی اس کے ساتھ مکرو حیلہ کرے گا ۔ اور اگر بلی کی آواز سنے تو دلیل ہے کہ اس کو چور سے خوف ہو گا اور اگر شترمرغ کی آواز سنے تو دلیل ہے کہ کسی پوشیدہ آدمی کی خبر سنے گا ۔ اور اگر مرغ کی آواز سنے تو دلیل ہے کہ جواں مرد کی خبر سنے گا اور اگر چغد (چغد : ایک چھوٹی قسم کا پرند )کی خبر سنے تو دلیل ہے کہ اندوہ اور مصیبت کی خبر سنے گا ۔ اور اگر الو کی آواز سنے تو بھی یہی دلیل ہے ۔ اور اگر فاختہ کی آواز سنے تو دلیل ہے کہ جھوٹی خبر سنے گا اور اگر چکور کی آواز سنے تو دلیل ہے کہ عجمی بادشاہ کی خبر سنے گا ۔ اور اگر کلنگ کی آواز سنے تو دلیل ہے کہ نیک عورت کی خبر سنے گا اور اگر ملک ملک کی آواز سنے تو دلیل ہے کہ دیہاتی مردکی خبر سنے گا اور اس کے خوش ہو گا ۔ اور اگر پہاڑی چکور کی آواز سے تو دلیل ہے کہ نیک عورت کی آواز سنے گا ۔ اور اگر بہت سے چکوروں کی آواز سنے تو پردہ نشین عورت کی خبر سنے گا۔ اور اگر دیکھے کہ کوے کی آواز سنتا ہے تو دلیل ہے کہ حرام خور مرد کی خبر سنے گا ۔ اور اگر چڑیا کی آواز سنے تو خوشخبری سنے گا اور اگر بلبل کی آواز سنے کے نغمے سنے تو مطرب یا نوحہ گر کی خبر سنے گا .
اور اگر سال کی آواز سنے تو بھی مطرب یا نوحہ گر کی آواز سنے گا۔ اور اگر مرغابی کی آواز سنے تو تودلیل ہے کہ اس کو غم و اندوہ پہنچے گا ۔ اور اگر بطخ کی آواز سنے تو اس کے اہل خانہ میں سے کسی پر مصیبت آئے گی ۔ اور اگر مرغ کے بچوں کی آواز سنے تو ماتم اور مصیبت پہنچے گی ۔
حضرت جعفر صادق رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے کہ سب مرغوں کی آوا زخوب میں سننا نیک ہے۔مگر وہ باغ کہ جس کی آواز فال بد سمجھتے ہیں کیونکہ اس کی آواز اندوہ اور مصیبت ہے ۔ اور سانپ کی آواز دشمن سے ترس اور خوف ہے لیکن زنبور اور ٹڈی کی آواز ڈر اور خوف پر ہے اور چھپکلی کی آواز دلیل ہے کہ کسی جگہ پر اترے گی ۔
حضرت جابر مغربی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر خواب میں دیکھے کہ آسمان سے یا زمین سے یا ہوا سے خوفناک آواز آتی ہے تو بادشاہ پر غم و اندوہ اور مصیبت کی دلیل ہے اور ہر چند خیر اور شرکی تعبیر دینے والی ہے ۔