حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ ایک دن کوئی شخص میرے پاس آیا اور اس نے کہا کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ ایک آدمی کے دونوں ہاتھ کاٹے گئے اور دوسرے کو سولی چڑھایا ۔ میں نے کہا کہ اگر تم یہ بات راست کہتے ہو ، تو آج ہی امیر شہر معزول ہو گا اور اس جگہ دوسرا امیر بیٹھے گا۔ پھر اسی دن یہی ہوا اور دوسرے امیر کو بٹھا دیا گیا ۔
حضرت ابراہیم کرمانی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی شخص دیکھے کہ کسی کو سولی پر چڑھایا ہے اور لو گ نظارہ کرتے ہیں تو دلیل ہے کہ اتنے لوگوں پر سردار ہو گا۔ اور اگر دیکھے کہ کوئی اس کا نظارہ نہیں کرتا ہے تودلیل ہے کہ شرف اور بززگی پائے گا لیکن راہ دین میں بے نصیب اور فاسق ہو گا۔ اوراگر کوئی شخص خواب میں دیکھے کہ سولی چڑھے ہوئے آدمی کا گوشت کھاتا ہے تواس سے دلیل ہے کہ کسی گرفتار مصیبت کا مال کھائے گا۔ خاص کر اگر اس کا اثر بھی دیکھے ۔ اور اگر دیکھے کہ اس کو سولی پر چڑھایا ہے اور اس کا خون جاری ہے تو دلیل ہے کہ لوگوں کی غیبت کرے گا اور اس سے بہت گناہ س رزد ہوں گے ۔
حضرت جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ خواب میں سولی پر چڑھانا چار وجہ پر ہے۔ اول، سرداری و حکومت ۔ دوم، مال و دولت ۔سوم ، بزرگواری ۔ چہارم ، لوگوں کی غیبت ۔