خواب میں خود کو آسمان پے دیکھنا

حضرت دانیال علیہ السلام نے فرمایا ہے ۔ اگر کوئی شخص خواب میں اپنے آپ کو پہلے آسمان میں دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کی موت نزدیک آئی ہے اور اگر دوسرے آسمان میں دیکھے تو دلیل ہے کہ علم و دانش حاصل کرے گا۔ اور اگر تیسرے آسمان میں دیکھے تو دلیل ہے کہ دنیا میں عزت اور اقبال پائے گا۔ اور اگر چوتھے آسمان میں اپنے آپ کو دیکھے تو دلیل ہے کہ بادشاہ کا دوست اور مقرب ہو گا۔ اور اگر اپنے آپ کو پانچویں آسما ن پر دیکھے تو دلیل ہے کہ ہیبت (ہیبت :ڈر ، خوف ، روزی ، دولت) اور ترس (ترس : ڈر، خوف ) اور خوف پائے گا۔ اگر اپنے آپ کو چھٹے آسمان میں دیکھے تو دلیل ہے کہ بخت ( بخت : نصیبہ ، روزی، دولت ) اور دولت اور نیکی پائے گا اور اگر اپنے آپ کو پہلے آسمان پر دیکھے اور دروازہ بند پائے تو دلیل ہے کہ اس کے کام کسی بزرگ مرد کی وجہ سے بستہ(بستہ ہو جائیں گے: رک جائیں گے) ہوجائیں گے اور اگر دیکھے کہ آسمان پر نگاہ نہیں کرسکا ہے اور سر نیچے ڈالا ہوا ہے تو دلیل ہے کہ بزرگ مرد کے دیدار سے علیحد ہ ہو گا۔ اگر دیکھے کہ فرشتے آسمان سے اتر کر اس کے پاس سے گزرتے ہیں تو دلیل ہے کہ اس پر علم و حکمت کے دروازے کھل جائیں گے۔
حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی اپنے آپ کو آسمان پر دیکھے تود لیل ہے کہ سفر کرے گا اور اس میں دنیا کی عزت حاصل ہو گی اور اور اگر دیکھے کہ آسمان (آسمان کی فضا میں اڑتا ہے : آسمان اور زمین کے درمیان اڑتا ہے )کی فضا میں اڑتا ہیتو دلیل ہے کہ نعمت اور برکت کے ساتھ سفر کرے گا اور اگر دیکھے کہ سیدھا اڑتا جاتا ہے تاکہ آسمان پر پہنچے تو دلیل ہے کہ نقصان اور رنج دیکھے گا۔ اگر دیکھے کہ آسمان پر اس نیت سے گیا ہے کہ پھر زمین پر نہ آئے گا تو دلیل ہے کہ بزرگی اور بادشاہی پائے گا ۔ اور بڑا کام کرے گا اور اگر دیکھے کہ آسمان سے بانگ اور آواز سنتا ہے تو خیر اور سلامتی کی دلیل ہے اور اگر دیکھے کہ آسمان سے کوئی پرندہ اس کے ساتھ بات کرتا ہیتو اس امر کی دلیل ہے کہ وہ خوش و خرم ( خوش و خرم : راضی) ر ہے گا۔ 
حضرت کرمانی رحمتہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر خواب میں دیکھے کہ وہ آسمان پر عمارت بناتا ہے جیسے زمین پر بناتے ہیں تو دلیل ہے کہ اس کی مو ت قر یب ہے اور اگر دیکھے کہ دنیا کی بنیاد کی طر ح اینٹ اور مٹی اورگچ اور اینٹوں سے آسمان پر عمارت بنا تا ہے تو دلیل ہے کہ خداوند خواب دنیا میں مغرور ہو گا اور اگر دیکھے کہ آسمان سے بارش کی طرح شہد برستا ہے تو دلیل ہے کہ لوگوں کی خیرو نعمت (خیر و نعت اور غنیمت حاصل ہو گی : برکت ہو گی اور مال و دولت ملے گی) اور غنیمت حاصل ہو گی اور اگر دیکھے کہ آسمان سے ریت یا خاک برستی ہے۔ اگر تھوڑی برسی ہے تو نیکی ہے اگر بہت برسی ہے تو بری ہے۔ اگر دیکھے کہ آسمان سے بچھو یا سانپ یا پتھر برستے ہیں تو یہ اس امر کی دلیل ہے کہ اس ملک میں عذاب خدا نازل ہو گا اور اگر دیکھے کہ اپنے آپ کو آسما ن پر لٹکادیا ہے تو دلیل ہے کہ اس کا مرتبہ بلند ہو گا ۔
حضرت جابر مغربی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر دیکھے کہ ساتویں آسمان پر گیا ہے ۔ ایسی جگہ کہ جہاں وہم بھی نہیں جاسکتا اور نیچے نہیں آیا تو اس امر کی دلیل ہے کہ اس کی موت قر یب ہے اور انجام اچھا ہے اور اگر خواب میں دیکھنے والا نیک اورصالح (صالح : نیکو کار ) دیکھے کہ نیچے اتر آیا ہے ۔ تو دلیل ہے کہ راہ دین میں زاہد (زاہد: پر ہیز گار) اور پرہیز گار ہوگا اور اگر صاحب خواب نیک اور پر ہیزگار نہیں ہے تو دلیل ہے کہ گناہوں سے توبہ کرے گا یا ہلا ک ہوگا۔ اگردیکھے کہ آسمان سے زمین پر آیا ہے تو دلیل ہے کہ رنج اور بیماری سے ہلا کت تک پہنچے گا اور صحت وشفاپائے گا۔ اگر دیکھے کہ آسمان اور زمین کے درمیان بنیاد قبے یا محل جیسی ہے اور پتھر یا اینٹ کی نہیں ہے تو اس امر کی دلیل ہے کہ صاحب خواب علم و عمل مغرور ہو گا۔ اور اگر دیکھے کہ آسمان کے دروازے کھلے ہیں تو دلیل ہے کہ اس سال دعا قبول ہو گی اور بارش بہت ہو گی اور پانی وافر ہوں گے ۔ فرمان حق تعالیٰ ہے۔ ففتحنا ابو اب السماء بما منھمر و فجر نا الا ر ض عیر نا فا لتقی الما ء علی امر قد قئر (ہم نے آسما ن کے دروازے موسلا دھار پانی سے کھولے اور زمین کے چشمے پھوٹے ۔ امر اندازہ کئے ہوئے کے مطابق پانی جمع ہو گیا) اگر دیکھے کہ آسمان کی طرف سے کوئی ایک دروازہ اس کے واسطے یااس ملک کے لوگوں کے واسطے کھو لا گیا ہے تو لوگوں کی خیر اور نعمت (قبے :گنبد ) پر دلیل ہے ۔ خاص کر اس کے دوستوں میں زیادہ اثر خیر (خیر اور نعمت : بھلائی اور برکت ) ظاہر ہوگا اور اگر خواب میں دیکھے کہ آسمان پر سے گر پڑا ہے تو یہ خدا تعالیٰ کے غصہ کی دلیل ہے ۔ 
حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا ہے کہ اگر خواب میں آسمان کو سبز دیکھے تو دلیل ہے کہ اس ملک میں خیر (خیر و صلا ح: بھلائی اور بہتری ) و صلاح اور امن ہوگا اور اگر سفید دیکھے تو دلیل ہے کہ اس جگہ رنج اور بیماری ہوگی۔ اور اگر آسمان کو سرخ دیکھے تو دلیل ہے کہ اس ملک میں جنگ اور خونریزی ( خونریزی : لڑائی ) ہو گی اور اگر دیکھے کہ آ سمان سیاہ ہے تو اس امرکی دلیل ہے کہ اس ملک میں فتنہ (فتنہ عظیم : بڑا فساد) عظیم برپا ہو گا۔ اور اگر دیکھے کہ آسمان معمول سے زیا دہ روشن ہے تو دلیل ہے کہ اس کو دین میں روشنی حاصل ہوگی۔ اگر دیکھے کہ اس کے برابر آسمان کا دروازہ کھلا ہے تو دلیل ہے کہ خیر اور روزی کا دروازہ اس پر کھلے گا اور عالم اور حکیم ہو گا اور اس سے بہت لوگوں کو روزی پہنچے گی۔ اور اگر آسمان میں سرخ نشان ستونوں جیسے دیکھے تو دلیل ہے کہ اس جگہ کے نیک لوگوں کو نصرت حاصل ہوگی اور اگر دیکھے کہ وہ آسمان کی پرستش کرتا ہے تو دلیل ہے کہ بے دین اور گمراہ ہوگا۔
حضرت اسماعیل اثعت رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی دیکھے کہ آسمان سے پتھر بارش کی طرح آتے ہیں تو اس امرکی دلیل ہے کہ اس موضع میں سخت عذاب پڑے گا۔ فرمان حق تعالیٰ ہے :وامطر نا علیھم حجارۃ من سجیل( اور ہم نے ان پر پکی ہوئی مٹی کے پتھر برسائے اور اگر دیکھے کہ آسمان سے گیہو ں اور جو برستے ہیں تو اس امر کی دلیل ہے کہ اس ملک میں رنگارنگ کی بے قیاس نعمت اور امن اور کسب معاش لوگوں کو حاصل ہوگا۔